محبت
- بات سے بات
Naveed
- 578
محبت
جب محبت تمہیں اشارہ کرے اس کے پیچھے جاؤ
باوجود اس کے کہ اس کے راستے مشکل اور دشوارگزار ہیں
اور جب وہ تمہیں اپنے پروں میں لپیٹ لے تو برضا لپٹ جاؤ
اور جب وہ تم سے بات کرے تو اس کا یقین کرو
خواہ اس کی آواز تمہارے تمام مرغوب خوابوں کو منتشر کردے
جس طرح نسیم شمالی باغیچہ کو ویران کر ڈالتی ہے
یاد رکھو کہ محبت تمہارے سر پر تاج رکھتی ہے
تو ساتھ ہی تمہیں سولی پر بھی چڑھا دیتی ہے
جس طرح وہ تمہاری روح کے سبزہ زار کو شاداب رکھتی ہے
اس طرح وقتا ً فوقتا ً اس سبزہ زار کی بہت سی بے کار
اور خودرو گھاس کو تراشتی اور چھانٹتی بھی رہتی ہے
محبت تم کو کچھ نہیں دیتی سوائے اپنے
اور محبت تم سے کچھ نہیں لیتی سوائے اپنے
سوائے اس جوہر لطیف کے جو اسی کا ہے
محبت قبضہ نہیں کرتی ، نہ اس پر قبضہ کیا جا سکتا ہے
اورجب تم محبت کرو تو اس سے یہ نہ کہنا کہ
“وہ میرے دل میں ہے“
بلکہ کہو تو یہ کہ کہ
“میں اس کے دل میں ہوں“
اور کبھی یہ نہ سمجھو کہ تم محبت کو راستہ بتا سکتے ہو
وہ تم کو راستہ بتاتی ہے،
بشرطیکہ تم کو اس قابل پائے
پھر اگر تم محبت کرو، اور خوائشیں اور تمنائیں بھی رکھو تو گھل کر پانی ہوجاؤ
بہتے چشمے کی طرح ۔۔۔۔
جو شب کی ظلمت کو اپنا نغمہ سنا تا ہے
پھر اس درد کو پہچانو جو اس چشمے کے اندر سے ذوق پیدا کرتا ہے
اور محبت کے متعلق جو کچھ علم تم کو حاصل ہوجائے اسی سے مجروح ہوجاؤ
طلوع آفتاب کے وقت اس طرح بیدار ہوجاؤ کہ گویا
دل ایک پرند ہے جو اپنے پر کھولے ہوئے آمادہ پرواز ہے
اورشکر کرو کہ محبت کرنے کا ایک اور دن نصیب ہوا ہے
دوپیر کو جب تم آرام کرو تو
اس آسائش کی ساعت میں بھی
محبت کے کیف بے نہایت سے لطف اندوز ہو
دن بھر کی محبت کی بعد شام کو گھر آؤ
محبت کے احسان مند اور شکر گزار ہوکر
پھر شب کو اس طرح اپنی آنکھیں بند کرو کہ دل محبوب کے لئے دعاؤں سے معمور ہو
اور تہارے لبوں پر مدح توصیف کی ایک راگنی رقص کر رہی ہو
خلیل جبران