الوداع آخری شاہی فرماروا پاکستان
- Fruit Chat
- October 20, 2022
- 1
- 823
- 13 minutes read
کسی بھی حکمران کی اچھائی برائی یا عظمت کا فیصلہ اس کی قوم کے حوالہ بسے ہوتا ہے ، ہمارے سارے سکے کھوٹے نکلے ہماری قسمت لیکن ملکہ کی وفدات پر انکو خراج تحسین پپیش کیا جانا چاییے،پاکستان آزاد نہیں ہوا بلکہ آزادی کے سراب میں ہے اصل معرکہ ابھی لڑا جانا ہے، شائد ہم آزادی کے متمنی نہ ہیں ۔۔۔۔
Table of content
شاہی فرماروا پاکستان ملکہ الیزبیتھ
ملکہ الزیبتھ کو آخری شاہی فرماروا پاکستان ہونے کا شرف بھی حاصل ہے،ملکہ کی وفات پرپوری دنیا میں سوگ منایا گیا ،اور پاکستان نے بھی ڈرتے سہمے سوگ کا اعلان کیا ۔
پاکستان 14 اگست 1947 کو براہ راست انگلستان کے تسلط سے آزاد ہوا لیکن مکمل طور پر برطانوی راج سے نہ نکلا-
پاکستان کا پہلا شہنشاہ جارج ہشتم اورنظام وفاقی پالیمانی آئینی بادشاہت قرار پایا ، اور بادشاہ کی طرف سےگورنر جنرل کو بطور نمائندہ تعینات کیا ۔
پاکستان کی آہین ساز اسمبلی میں شہنشاہ کی طرف سے آزدی کا مبارک باد کا پیغام لارڈ ماونٹ بیٹن نے پڑھ کر سنایا۔
معاہدے کے ذریعے اپنی آزادی حاصل کرکے،آپ نے پوری دنیا کے تمام آزادی پسند لوگوں کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
پہلا گورنر جنرل
باشاہ نے قائد اعظم محمد علی جناح کو پاکستان کا گورنر جنرل نامزد کیا اور قائد نے ذیل حلف اٹھایا
“I, Mohammad Ali Jinnah,do solemnly affirm true faith and allegiance to the Constitution of Pakistan as by law established and that I will be faithful to His Majesty King George VI, in the office of governor-general of Pakistan.”
پاکستان میں باقاعدہ بادشاہ سلامت کے نام اور تصویر کی کرنسی تمغے وغیرہ جاری کیے گئے.


دوسراگورنر جنرل
قائد اعظم محمد علی جناح کی وفات کے بعد وزیر اعظم کی درخواست پر خواجہ ناظم الدین کو قائم مقام گورنر جنرل آف پاکستان نامزد کیا گیا ۔۔۔۔۔
“On the advice of the Prime Manistee Pakistan, His Majesty the King is pleased to appoint Khawaja Nazim Uddin as acting governor- general of Pakistan in the vacancy occasioned by the sad demise of Quaid-e-Azzam Mohammad Ali Jinnah.”
خواجہ ناظم الدیں کے استعفا کی بعد بادشاہ نے سرغلام محمد کو تیسرا گورنر جنرل تعینات کیا ۔


قومی سوگ
6 فروری 1952 کو بادشاہ کی وفات واقع ہوئی جس پر باقاعده سوگ پاکستان میں منایا گیا ۔قومی پرچم سرنگوں رہا، دفتر بند رہے اور 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ،
قومی اخبارات 7 فروری کو سیاہ حاشیہ کے ساتھ جاری ہوے ، 15 فروری کو بادشاہ کی تدفین کے موقع پر 56 توپوں کی سلامی پاکستان میں دی گئی ، جو باشاہ کی عمر کے برابر تھی ۔
تخت نشینی ملکہ الیزبیتھ
ملکہ الیزیبتھ دوئم نے اپنے والد کا تخت سنبھالا اور انگلستان کے ساتھ تمام کامن ویلتھ و دیگر کی حکمران قرار پائی ۔
ملکہ کی تخت نشینی پر پاکستان میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی ۔۔۔۔
ملکہ کو پاکستان کی بابت وہی تمام اختیار حاصل تھے جو انگلستان میں میسر تھے ۔
ملکہ کی تخت پوشی پر پاکستان کی طرف سے ، مرزا ابوالحسن اصفہانی اور میجر جنرل یوسف خان نے کی اور پاکستان کے بحری جہاز HMPS zulfiqarاور HMPS Jehlum نے کی .
جس پر پاکستانی حکومت کا 81000روپیہ خرچ ہوا ۔۔
پاکستان کے لئے تاجپوشی کی رسم کے موقع پر باقاعدہ 80 نشستیں مختص کی گئی ۔
پاکستان حکومت کی طرف سے اس تقریب موقع پر 4,80,000روپے خرچ کئے گئے ۔۔
ملکہ کے تخت سنبھالنے بعد باقاعدہ گزٹ نوٹفکیشن کے ذریعے ملکہ کی حکومت تسلیم کی گئی ۔۔

جنرل غلام محمد نے جب خواجہ ناظم الدین کو برطرف کیا تو انہوں نے کوشش کی ملکہ کی مداخلت سے اس فیصلہ کو کالعدم کروانے کی کوشش کی .
تو ملکہ نے مداخلت سے انکار کر دیا
پاکستان کے تمام قوانین ملکہ کی مہر کے تابع تھے اور تمام تعیناتیاں ملکہ کے نمائندہ کے طور پر گورنر جنرل کرتا تھا۔
پاکستان کے سفارتی عملہ کی تعماتیاں ملکہ کےحکم سے ہوتی تھی اور اسی کے حکم سے واپس بلایا جاتا تھا ۔۔۔۔
پاکستان حکومت کی درخواست پر میجر جنرل سکندر مرزا کو نیا گورنر جنرل تعینات کیا اور انہوں نے ملکہ کا شاہی فرمان جاری ہوتے ہی عہدہ کا کام سنبھال لیا ۔۔۔۔
23 مارچ 1956 کو پاکستان نے باقاعدہ قانون سازی کر کے بادشاہت سے نکنے کا اعلان کیا لیکن کامن ویلتھ کا ممبر رہنے کی یقین دہانی کروائی ۔۔۔۔۔۔
(پاکستانی عدالتوں میں رائج سرکار بنام (۔۔۔۔
اسی دور کی نشانی ہے، سرکار کبھی جرم نہیں کر سکتا انکا کہا درست اور فیصلہ حق ہوتا تھا،
بادشاہ پر اسکی اپنی عدالت میں کوئی مقدمہ نہیں چل سکتا ، اور نہ ہی اسکے نمائندہ گورنر جنرل پر ۔۔
ملکہ نے بطور ملکہ کامن ویلتھ پاکستان کے دو دفعہ دورے کیے …..


ملکہ الیزیبتھ کا کارنامہ
ملکہ الیزیبتھ کا سب سے بڑا کارنامہ دوسری جنگ عظیم کے بعد مشکلوں میں گھری قوم کو واپس کھڑا کرنا اپنا ایمپائر کامن ویلتھ کی شکل میں برقرار رکھنا جو کہ اس سے قبل سامراجی سلطنتیں جیسا کہ ترقی اور روس نہ کرپاے تھے۔
لیکن جو بات وجہ مضمون لکا وہ اک خبر ہے انکی وفات کی ۔۔۔۔۔۔۔
صرف ایک لفظ ہی کفی ہے ساری کہانی کو
لیکن جو بات وجہ مضمونہے وہ اک خبر ہے انکی وفات کی ۔۔،۔۔۔۔۔
صرف ایک لفظ ہی کافی ہے ساری کہانی کو
ٹائم میگزین کا سرورق
زندگی خدمت میں گزری
A life in service
جہان بھی ملکہ کا ذکرانگلستان کے لیے ہوتا ہےخدمت کا ۔ذکرآتا ہے، باقی ساری دنیا میں حکومت۔
اسی ایک فقرہ میں یورپ کی ترقی کا راز پہنا ہے ۔

کیا ہم غلام ہیں؟
یہاں وہ منظر میری آنکھوں کے سامنے آرہا ہے جب سپہ سالار پاکستان شاہانہ رعب کے ساتھ ایک پریڈ میں ملکہ عالیہ کی نمائندگی فرما رہے تھے ۔۔
ہمسایہ ملک کے کئی لوگ افسوس اور کئی تمسخر سے کہہ رہے تھے شائد آزاد صرف بھارت ہوا، پاکستان آج بھی 1947 کی لڑائی لڑ رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
شائد دستور ساز اسمبلی کا وہ قانون وہ اوراق کہیں کھو گئے ہیں جن میں ہم بادشاہت سےنکل گئے تھے
وہ تمام لوگ جو ہر گر میوں میں لندن جاتے اور وہں اپنے اصل گھر بناتے ہیں ۔۔۔
کیا وہ پاکستانی ہیں ؟؟
یا شائد الگ کر دیا جانا اک حادثہ تھا ہم اس کے متمنی نہ تھے
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
- admin
- March 20, 2023
- 67
جنرلی میٹنگ
- admin
- March 19, 2023
- 84
انسپکٹر ریاض عباس
- admin
- March 14, 2023
- 88
جنگل کا قانون
- admin
- March 10, 2023
- 114
رزق کا راز
- admin
- March 8, 2023
- 75
مقدس ایوان
- admin
- March 7, 2023
- 74
سافٹ وئیر اپڈیٹ
- admin
- March 3, 2023
- 143
بے نظیر سے دختر بندیال تک
- admin
- March 3, 2023
- 202
ہمارا لیڈر اور ہم
- admin
- February 27, 2023
- 179
مراد سعید آج کا لیڈر
- admin
- February 27, 2023
- 174
ائی ایم ایف نے پاکستان کو قرض سے انکار کردیا۔
- admin
- February 24, 2023
- 108
پرواپوگنڈہ
- admin
- February 24, 2023
- 153
2 Comments
[…] مزید پڑھیں […]
[…] پراپوگنڈا کا کمال […]