ریورس گیئر
- Fruit Chat
- October 12, 2022
- 3
- 480
- 10 minutes read
ریورس گئیر
گاڑی جب رکتی ہے تو اسے نیوٹرل گیئر میں ڈاالا جاتا ہے ،اور جب پیچھے لے جانا ہو تو اسے ریورس گیئر میں ڈالتے ہیں۔۔۔۔۔۔
مواقع پاکستان کا دروازے پر دستک دیتے ریے لیکن آخر کب تک ۔۔۔
پہلا منظر ۔۔۔۔۔۔
میاں نواز شریف نے1999میں بل گیڈزسے ملے پولیو اور I.T کے متعلق امور پر بات چیت اور کوشش کی پاکستان کی طرف راغب کرنے کی ۔۔۔۔۔۔
بل گیڈز نے2003میں جنرل مشرف کو فون کال کی اور انوسٹمنٹ کے متعلق تبادلہ خیال کیا ۔۔۔
پاکستان پریمیر چائنہ 2007. بل گیڈز نے ایشیاء کوI.T حب قرار دیا اور۔وزیر اعظم پاکستان شوکت عزیز سے دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ۔۔۔۔۔
پاکستانی میں پہلسٹارٹ اپ کمپنی میں بل گیڈز نے انوسٹمنٹ کی ۔۔۔۔۔۔اور یہ باقاعدہ بڑی خبر قرار پائی2021 ۔۔
بل گیڈز کی پہلی بار پاکستان آمد اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ، I.T اور پولیو کی بابت مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
ریس برابری کی تھی ۔۔۔۔۔۔
دوسرا منظر ۔۔۔۔۔
بل گیڈز کے متعدد بھارتی دوروں میں سے سب سے اہم خیال کئے جانے والے ذیل ہیں ۔۔۔
بل گیڈز کا دورہ بھارت اور مودی سمیت اہم رہنماوں سے ملاقات(1999)۔
بل گیڑز نے 2014 میں ایک بیج بنانے والی کمپنی میں انوسٹمنٹ کی ۔۔۔۔۔
دنیا کیش لیس ماڈل کی طرف بڑھ رہی ہے اور انڈیا بہت جلد اس میں آگے بڑھے گا 2016 ۔۔۔مزید زراعت میں بغرض انوسٹمنٹ دلچسپی ظاہر کی ۔۔۔۔۔۔
بھرپور مخالفت کے باوجود مودی نے کرنسی بدلی بڑے نوٹ ختم اور ڈیجیٹل بنکنگ کا پروگرام شروع کیااور پوری دنیا میں بڑی کمپنیوں کے ceo کو خود جا کر ملا ۔۔۔
بل گیڈز صرف ویکسین سے 200 ارب ڈالر کما چکا ہے اور زیادہ حصہ ہمارے پڑوسی ملک (دشمنی اور دوستی برابر والوں سے اچھی لگتی ہے ) میں بن رہی ہیں ۔
انوسٹمنٹ کی ایک لمبی لسٹ ہے جو فاونڈیشن نے انڈیا میں کی ہے ۔۔۔
گوگل ، مائیکروسافٹ،ایڈوب کے سی ای او بھارتی ہیں
ائی فون اس سال اپنا جدید ماڈل 14 انڈیا میں بھی بنائے گا ۔۔۔جبکہ 2017 سے فیکٹری انڈیا میں قائم ہے ۔۔
دنیا کی تمام کمپنیاں انڈیا میں جانا پسند کرتی ہیں ۔۔۔
انڈیا میں کرونا سے پہلے فارن ڈائیرکٹ انوسٹمنٹ 51 ارب سالانہ پر پہنچ چکی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
آخر کیا وجہ ہے ، کہ ہماری ٹوٹل I.T انڈسٹری سے زیادہ
انڈیا کی ایک کمپنی میں ملازم ہیں ۔۔۔۔۔
اپنے ملک کو ہم اپنا نہیں سمجھتے،آخر کیوں۔۔۔۔۔
وجہ صرف ترجیہات کا فرق ہے ۔۔۔۔۔
کرپس کو کس طرح بھگایا، اور کیوں بھگایا ، آج کتنی فیکٹریاں کرپس نے انڈیا اور دیگر ممالک ہیں ۔۔۔۔
کس طرح سکوٹی والوں سے کمیشن مانگا گیا
ایک لمبی لسٹ ہے۔ ان لوگوں کی جو پاکستان آنا اور اس ۲۲ کڑوڑ کی مارکیٹ کو دنیا کے ساتھ جوڑنا چاہتے ہیں ۔۔
لیکن چوروں کے ساتھ کاروبار کون کرے ۔۔۔
رشوت اور کمیشن کون دے ۔۔۔۔
ہم بھول جاتے ہیں ، چائنہ کا چھوٹا سا ٹھکیدار کٌل ٹھیکہ سے زیادہ رقم کیسے کما گیا اور ہم نے بڑی محنت سے معاملہ چھپایا ،تاکہ ہمیں بتانا نہ پڑے کہ کس نے کتنے کھائے ۔۔۔۔
مشکل حالات میں ہم کتوں بلیوں کی خوراک تو امپورٹ کر سکتے ہیں لیکن فیکٹریوں کا خام مال روک لینا ضروری ہے ۔۔
قائداعظم سولر پارک کی شاندار ناکامی پر وجوہات درست کرنے کی بجائے پھر سے سولر پارک بنانے کے اعلان کر رہے ہیں ۔۔۔
سینٹ کی ایک میٹنگ میں جاپانی کار سازوں کی کھچائی کی کوشش ہوئی تو وہیں اس کمیٹی کے ایک ممبر نے کار سازوں کا ساتھ دیا اور معیار اور قیمت پر بات نہ کرنے دی
کیونکہ کروباری تعلق تھا ۔۔۔۔
ہماری مارکیٹس بھری پڑی ہیں سمگلڈ سامان سے ۔۔۔
مودی جسکو چائے بیچنے والا اور جاہل سمجھا جاتا تھا ،
اس نے چھ ماہ مسلسل دنیا کے دورے کیے اور دنیا کو آمادہ کیا بھارت آنے اور ٹیکنالوجی شفٹ پر ، انڈیا کی لوکل انڈسٹری آج یورپی دنیا کو ٹکر دے رہی ہے ۔۔۔۔۔
انڈیا کے حکمران اور خاص کر بیوروکیسی انڈیا کو اون کرتے ہیں ، انڈیا کو اپنا ملک سمجھتے ہیں ۔۔
اور ہم پاکستان کو صرف چراہگاہ ، ہماری سیاست دان اپنے اثاثے ملک سے باہر رکھتے ہیں ، ہماری بیروکریسی ایک اضافی نیشنیلٹی رکھنا ضروری سمجھتی ہے ، ہمارا کاروباری طبقہ صرف بلیک منی اور سمگلڈ سامان سے بیرون ملک اثاثے بنانا جانتا ہے ۔۔۔۔
انڈسٹری کو پاکستان میں دشمن ملک جیسا سلوک برداشت کرنا پڑتا ہے ۔۔۔
صرف ایک اس وجہ سے پاکستان آج اس مقام پر ہے ۔۔۔۔
اس گھر کو اس کے مکینوں نے ہہی لوٹا ہے
صرف غور کریں کہ حکومت وقت پورا زور لگا کر تاجر برادری کو شناختی کارڈ لکھنے والی شرط پر آمادہ نہ کرسکی ۔۔۔۔
دنیا ڈیجیٹل اور کیش لیس کی جانب بڑھ رہی ہے اور ہم بوریوں میں نوٹ بھرنے والے نظام کو چھوڑنا نہیں چاہتے
منی لانڈرنگ دنیا کو دنیا نفرت کی نگاہ سے دیکتی ہے اور ہم اسے قانونی طور پر جرم قرار دینے کے خلاف ہیں ۔۔۔
آج تک ہم تھرڈ پارٹی یوزر پر قانون سازی کرنے کو تیار نہیں ۔۔۔۔۔
ایک دور میں پاکستانی انڈسٹری اور پاکستانی سامان کی قدر تھی ، پاکستانی سامان ہاھتوں ہاتھ انڈیا میں لیا جاتا تھا ، اور آج پاکستان کہاں کھڑا ہے ۔۔۔۔۔۔
ہم نے اور ہم نے بڑی محنت سے پاکستان کو تباہی کی طرف دھکیلا ہے ۔۔۔۔۔
ہم نے چلتی ہوئی گاڑی نہ صرف روکی ہے بلکہ ریورس گئیر میں ڈالی ہے ۔۔۔
۔
قوانین تمام تقریبا ایک جیسے اور ایک جیسے عرصہ میں بناے گئے ہیں ،
دوبئی اور لندن بھرے پڑے ہیں پاکستانی ڈالروں سے ۔۔۔
اور پاکستان آج اپنے ٹکڑے بیچ کر اشرافیہ کی عیاشیوں کی قیمت چکا رہا ہے ۔۔۔۔
کوئی بھی شخص One Man Army نہیں ہوتا ، ہر بڑی کمپنی ادارہ یا ملک دیکھ لیکن ٹیم ورک ہی کامیابی کی ضمانت ہے ، مودی نے جو فن استعمال کیا ، اس نے مزاق بنوا کر ، جپھیاں ڈال کر عاجزی سے تمام سربراہ ہان کو انڈیا لایا اور وہاں انکی بیوروکریسی نے اپنےملک کے مفادات کا تحفظ کیا ۔۔۔۔
سو فیصد نتائج کبھی نہیں ہوتے لیکن اکثریت نظر آتی ہے ۔۔۔
ہم نے بیرونی دوروں میں یا تو خیرات صدقات اور امداد مانگی ہے یا جنگی فوجی سامان ۔۔۔۔۔۔
مقامی ہنودستانی کہتے ہیں کہ مسلمان بھارت لوٹ مار کے لیے آتے تھے ، ہم نے شائد وہی بات ذہین میں رکھ لی ہے ، اور دبئی ، لندن کے نعد اگلی منزل کینڈا ۔۔۔۔۔ پراپرٹیاُں ہمیں بلا رہی ہیں ۔۔۔۔۔
ہر آج گزرے کل سے بدتر ہے ،
دعا گوں ہوں ۔۔
اللہ پاکستان کی گاڑی کو ریورس گئیر دے نکالے ۔۔
جنرلی میٹنگ
- admin
- March 19, 2023
- 75
انسپکٹر ریاض عباس
- admin
- March 14, 2023
- 78
1 Comment
Well said