اسے تو کھو ہی چکے پھر خیال کیا اس کا یہ فکر کیسی کہ پھر ہوگا حال کیا اس کا Read more
December 19, 2022
مہرباں کوئی نظر آئے تو سمجھوں تو ہے پھول مہکیں تو یہ جانوں کہ تری خوشبو ہے Read more
December 19, 2022
زخم رسنے لگا ہے پھر شاید یاد اس نے کیا ہے پھر شاید Read more
December 19, 2022
درختوں سے جدا ہوتے ہوئے پتے اگر بولیں تو جانے کتنے بھولے بسرے افسانوں کے در کھولیں Read more
November 30, 2022
ناکام حسرتوں کے سوا کچھ نہیں رہا دنیا میں اب دکھوں کے سوا کچھ نہیں رہاRead more
November 30, 2022
رخصت ہوا تو بات مری مان کر گیا جو اس کے پاس تھا وہ مجھے دان کر گیاRead more