ماورائے جہاں سے آئے ہیں

ماورائے جہاں سے آئے ہیں

آج ہم خمستاں سے آئے ہیں

اس قدر بے رخی سے بات نہ کر

دیکھ تو ہم کہاں سے آئے ہیں

ہم سے پوچھو چمن پہ کیا گزری

ہم گزر کر خزاں سے آئے ہیں

راستے کھو گئے ضیاؤں میں

یہ ستارے کہاں سے آئے ہیں

اس قدر تو برا نہیں جالبؔ

مل کے ہم اس جواں سے آئے ہیں

حبیب جالب

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *