سرمۂ مفت نظر ہوں مری قیمت یہ ہے

سرمۂ مفت نظر ہوں مری قیمت یہ ہے

کہ رہے چشم خریدار پہ احساں میرا

رخصت نالہ مجھے دے کہ مبادا ظالم

تیرے چہرے سے ہو ظاہر غم پنہاں میرا

خلوت آبلۂ پا میں ہے جولاں میرا

خوں ہے دل تنگیٔ وحشت سے بیاباں میرا
حسرت نشۂ وحشت نہ بہ سعیٔ دل ہے

عرض خمیازۂ مجنوں ہے گریباں میرا

فہم زنجیری بے ربطی دل ہے یارب

کس زباں میں ہے لقب خواب پریشاں میرا

مرزا غالب

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *