اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے-احمدفراز
اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے
مگر چراغ نے لو کو سنبھال رکھا ہے
محبتوں میں تو ملنا ہے یا اجڑ جانا
مزاجِ عشق میں کب اعتدال رکھا ہے
ہوا میں نشہ ہی نشہ، فضا میں رنگ ہی رنگ
یہ کس نے پیرہن اپنا اچھال رکھا ہے
بھلے دنوں کا بھروسا ہی کیا رہیں نہ رہیں
سو میں نے رشتہِ غم کو بحال رکھا ہے
ہم ایسے سادہ دلوں کو وہ دوست ہو کہ عدو
سبھی نے وعدۂِ فردا پہ ٹال رکھا ہے
بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلاب
کہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے
فراز عشق کی دنیا تو خوبصورت تھی
یہ کس نے فتنہ ہجر و وصال رکھا ہے
رہندا اے پہرا خوف دا قدماں دے نال نال
رہندا اے پہرا خوف دا قدماں دے نال نال
- admin
- March 25, 2023
- 10
منزلاں دی لگن اے ایڈی
منزلاں دی لگن اے ایڈی
- admin
- March 25, 2023
- 7