دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا-احمدفراز

دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا

دولتِ درد کودنیاسے چھپا کررکھنا
آنکھ میں بوند نہ ہودل میں سمندر رکھنا

کل گئے گزرے زمانے کاخیال آئے گا
آج اتنا بھی نہ راتوں کومنور رکھنا

اپنی آشفتہ مزاجی پہ ہنسی آتی ہے
دشمنی سنگ سے اور کانچ کا پیکر رکھنا

آس کب دل کو نہیں تھی تیرے آجانے کی
پر نہ ایسی کہ قدم گھر سے نہ باہر رکھنا

ذکر اسکا ہی سہی بزم میں بیٹھے ہوفراز
درد کیسا بھی اٹھے ہاتھ نہ دل پر رکھنا

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *