جو حرفِ حق تھا وہی جا بجا کہا، سو کہا– احمد فراز احمد فراز November 20, 2022 0 132 2 minutes read جو حرفِ حق تھا وہی جا بجا کہا، سو کہابلا سے شہر میں میرا لہو بہا، سو بہاہمی کو اہلِ جہاں سے تھا اختلاف، سو ہےہمی نے اہلِ جہاں کا ستم سہا، سو سہاجسے جسے نہیں چاہا، اُسے اُسے چاہاجہاں جہاں بھی مِرا دل نہیں رہا، سو رہانہ دوسروں سے ندامت نہ خود سے شرمندہکہ جو کیا سو کیا اور جو کہا، سو کہایہ دیکھ تجھ سے وفا کی کہ بیوفائی کیچلو میں اور کہیں مبتلا رہا، سو رہاتِرے نصیب اگر جا لگے کنارے سےوگرنہ سیلِ زمانہ میں جو بہا، سو بہاشکست و فتح مِرا مسئلہ نہیں ہے فرازؔمیں زندگی سے نبرد آزما رہا، سو رہااحمد فرازTrendingرجیم چینج آف پاکستان Related