الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض
- فیض احمدفیض
- January 13, 2023
- 9
- 173
- 2 minutes read
الم نصیبوں جگر فگاروں
الم نصیبوں جگر فگاروں
کی صبح افلاک پر نہیں ہے
جہاں پہ ہم تم کھڑے ہیں دونوں
سحر کا روشن افق یہیں ہے
یہیں پہ غم کے شرار کھل کر
شفق کا گلزار بن گئے ہیں
یہیں پہ قاتل دکھوں کے تیشے
قطار اندر قطار کرنوں
کے آتشیں ہار بن گئے ہیں
یہ غم جو اس رات نے دیا ہے
یہ غم سحر کا یقیں بنا ہے
یقیں جو غم سے کریم تر ہے
سحر جو شب سے عظیم تر ہے
مزید پڑھیں
Related
Tags: urdu poetry
9 Comments
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]
[…] الم نصیبوں جگر فگاروں – فیض احمد فیض […]