بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض
- فیض احمدفیض
- January 13, 2023
- 5
- 160
- 2 minutes read
بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن
بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن
اسی سیاہی میں رونما ہے
وہ نہر خوں جو مری صدا ہے
اسی کے سائے میں نور گر ہے
وہ موج زر جو تری نظر ہے
وہ غم جو اس وقت تیری بانہوں
کے گلستاں میں سلگ رہا ہے
وہ غم جو اس رات کا ثمر ہے
کچھ اور تپ جائے اپنی آہوں
کی آنچ میں تو یہی شرر ہے
ہر اک سیاہ شاخ کی کماں سے
جگر میں ٹوٹے ہیں تیر جتنے
جگر سے نوچے ہیں اور ہر اک
کا ہم نے تیشہ بنا لیا ہے
مزید پڑھیں
Related
Tags: urdu poetry
5 Comments
[…] بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض […]
[…] بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض […]
[…] بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض […]
[…] بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض […]
[…] بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض […]