حسینۂ خیال سے – فیض احمد فیض فیض احمدفیض دسمبر 12, 2022 0 137 3 minutes read مجھے دے دے رسیلے ہونٹ معصومانہ پیشانی حسیں آنکھیں کہ میں اک بار پھر رنگینیوں میں غرق ہو جاؤں مری ہستی کو تیری اک نظر آغوش میں لے لے ہمیشہ کے لیے اس دام میں محفوظ ہو جاؤں ضیائے حسن سے ظلمات دنیا میں نہ پھر آؤں گزشتہ حسرتوں کے داغ میرے دل سے دھل جائیں میں آنے والے غم کی فکر سے آزاد ہو جاؤںTrendingرجیم چینج آف پاکستان مرے ماضی و مستقبل سراسر محو ہو جائیں مجھے وہ اک نظر اک جاودانی سی نظر دے دے مزید پڑھیں بے دم ہوئے بیمار دوا کیوں نہیں دیتے–فیض احمد فیض Related