نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی – فیض احمد فیض
- فیض احمدفیض
- January 7, 2023
- 2
- 203
- 3 minutes read
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میں
نماز شوق تو واجب ہے بے وضو ہی سہی
کسی طرح تو جمے بزم مے کدے والو
نہیں جو بادہ و ساغر تو ہاؤ ہو ہی سہی
گر انتظار کٹھن ہے تو جب تلک اے دل
کسی کے وعدۂ فردا کی گفتگو ہی سہی
دیار غیر میں محرم اگر نہیں کوئی
تو فیضؔ ذکر وطن اپنے روبرو ہی سہی
مزید پڑھیں
2 Comments
[…] نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی – فیض احمد فیض […]
[…] نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی – فیض احمد فیض […]