ہے شکل تیری گلاب جیسی – منیر نیازی
- منیر نیازی
منیر نیازی
- 1
- 314
ہے شکل تیری گلاب جیسی
نظر ہے تیری شراب جیسی
ہوا سحر کی ہے ان دنوں میں
بدلتے موسم کے خواب جیسی
صدا ہے اک دوریوں میں اوجھل
مری صدا کے جواب جیسی
وہ دن تھا دوزخ کی آگ جیسا
وہ رات گہرے عذاب جیسی
یہ شہر لگتا ہے دشت جیسا
چمک ہے اس کی سراب جیسی
منیر تیری غزل عجب ہے
کسی سفر کی کتاب جیسی
مزید پڑھیں
Tags: اردو شاعری