اتنے خاموش بھی رہا نہ کرو – منیر نیازی
- منیر نیازی
منیر نیازی
- 371
اتنے خاموش بھی رہا نہ کرو
اتنے خاموش بھی رہا نہ کرو
غم جدائی میں یوں کیا نہ کرو
خواب ہوتے ہیں دیکھنے کے لیے
ان میں جا کر مگر رہا نہ کرو
کچھ نہ ہوگا گلہ بھی کرنے سے
ظالموں سے گلہ کیا نہ کرو
ان سے نکلیں حکایتیں شاید
حرف لکھ کر مٹا دیا نہ کرو
اپنے رتبے کا کچھ لحاظ منیرؔ
یار سب کو بنا لیا نہ کرو
مزید پڑھیں