کوئی داغ ہے مرے نام پر – منیر نیازی
- منیر نیازی
منیر نیازی
- 307
کوئی داغ ہے مرے نام پر
کوئی داغ ہے مرے نام پر
کوئی سایہ میرے کلام پر
یہ پہاڑ ہے مرے سامنے
کہ کتاب منظر عام پر
کسی انتظار نظر میں ہے
کوئی روشنی کسی بام پر
یہ نگر پرندوں کا غول ہے
جو گرا ہے دانہ و دام پر
غم خاص پر کبھی چپ رہے
کبھی رو دیے غم عام پر
ہے منیرؔ حیرت مستقل
میں کھڑا ہوں ایسے مقام پر
مزید پڑھیں
Related Posts: