سحر کے خواب کا مجھ پر اثر کچھ دیر رہنے دو
- منیر نیازی
منیر نیازی
- 419
سحر کے خواب کا مجھ پر اثر کچھ دیر رہنے دو
کسی کے حال کی مجھ کو خبر کچھ دیر رہنے دو
جڑے ہیں ان سے نادیدہ پرانے بام و دروازے
نئے شہروں میں یہ ویران گھر کچھ دیر رہنے دو
کہیں گزرے ہوئے ایام پھر واپس نہ آ جائیں
دل بے خوف میں اس کا خطر کچھ دیر رہنے دو
منیر اس عالم روشن میں رہنا اور خوش رہنا
ابھی اس دن سے آگے کا سفر کچھ دیر رہنے دو
Tags: اردو شاعری