چند مان جو ارمان رہ

چند مان جو ارمان رہ گۓ
چند وعدے جو خام رہ گۓ

بازار یاراں میں جو گۓ بکنے کو
کوئ مول نہ لگا کہ حیران رہ گۓ

تم صاحب حال تھے دل شکستہ سے
کیوں نہ مڑے جو گردش دوراں میں رہ گۓ

کل تک ہم ہی تھےہردم اول الذکر
اب توجیسے آخر کے بھی آخر میں رہ گئے

عروج میں یہ دنیا قدموں میں روند کر
زوال حال میں ناقص امیدوں میں رہ گۓ

نوید تجھ کو اب بھی لہجوں کی سمجھ نہیں
پھر اعتبار کر کے تم راہوں میں رہ گۓ

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

2 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *