مقدر میں راستہ ہی نہیں–نوشی گیلانی

مقدر میں راستہ ہی نہیں

میری آنکھوں کو سوجھتا ہی نہیں

یا مقدر میں راستہ ہی نہیں

 

وہ بھرے شیر میں کسی سے بھی

میرے بارے میہں پوچھتا بھی نہیں 

 

  پھر وہی شام ہے وہی ہم ہیں

ہان مگر دل میں حو صلہ ہی نہیں

 

 ہم چلے اس کی بزم سے اتھ کر 

اور وہ ہے کہ روکتا ہی نہیں 

 

دل جو اک دوست تھا وہ بھی 

چپ کا پھتر کہ بولتا ہی نہیں 

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

3 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *