مقدر میں راستہ ہی نہیں–نوشی گیلانی

میری آنکھوں کو سوجھتا ہی نہیں

یا مقدر میں راستہ ہی نہیں

 

وہ بھرے شیر میں کسی سے بھی

میرے بارے میہں پوچھتا بھی نہیں 

 

  پھر وہی شام ہے وہی ہم ہیں

ہان مگر دل میں حو صلہ ہی نہیں

 

 ہم چلے اس کی بزم سے اتھ کر 

اور وہ ہے کہ روکتا ہی نہیں 

 

دل جو اک دوست تھا وہ بھی 

چپ کا پھتر کہ بولتا ہی نہیں 

Avatar of نوشی گیلانی

نوشی گیلانی

Related post