عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی-پروین شاکر پروین شاکر December 1, 2022 1 211 1 minute read عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئیاور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میںمیرے چہرے پہ تیرا نام نہ پڑھ لے کوئی جس طرح خواب میرے ہوگئے ریزہ ریزہاس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملےخشک پھولوں کو کتابوں میں نہ رکھے کوئی اب تو اس راہ سےوہ شخص گزرتابھی نہیںاب کس امید پہ دروازےسےجھانکے کوئی کوئی آہٹ،کوئی آواز،کوئی چاپ نہیںدل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں آئےکوئیTrendingEducational System of Pakistan …The Dark side پروین شاکر Related
1 Comment
[…] عکسِ خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی-پروین شاکر […]