کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی-پروین شاکر
- پروین شاکر
- December 1, 2022
- 3
- 157
- 5 minutes read
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیا
بس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی
تیرا پہلو ترے دل کی طرح آباد رہے
تجھ پہ گزرے نہ قیامت شب تنہائی کی
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
روح تک آ گئی تاثیر مسیحائی کی
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی
مِلدا کیہہ اے ایس دنیا وچ
مِلدا کیہہ اے ایس دنیا وچ
- admin
- March 25, 2023
- 6
کِس دا دوش سی کِس دا نئیں سی
کِس دا دوش سی کِس دا نئیں سی
- admin
- March 25, 2023
- 9
چاہواں جے تے بند وی کردیاں
چاہواں جے تے بند وی کردیاں
- admin
- March 25, 2023
- 10
شہر دا بھار
شہر دا بھار
- admin
- March 25, 2023
- 8
ہن ہور کی باقی رہ گیا اے
ہن ہور کی باقی رہ گیا اے
- admin
- March 25, 2023
- 12
ہم دیکھیں گے
ہم دیکھیں گے
- admin
- March 25, 2023
- 10
مالک اے نگری تیری اے
مالک اے نگری تیری اے
- admin
- March 21, 2023
- 34