کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی-پروین شاکر
- پروین شاکر
پروین شاکر
- 364
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی
کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیا
بس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی
تیرا پہلو ترے دل کی طرح آباد رہے
تجھ پہ گزرے نہ قیامت شب تنہائی کی
اس نے جلتی ہوئی پیشانی پہ جب ہاتھ رکھا
روح تک آ گئی تاثیر مسیحائی کی
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی
نام لینے پہ محبت کا جو مارے جائیں
نام لینے پہ محبت کا جو مارے جائیں
- admin
- July 23, 2023
- 167
اک سمت ہے ذات اپنی، اک سمت زمانہ ہے
اک سمت ہے ذات اپنی، اک سمت زمانہ ہے
- admin
- May 22, 2023
- 376
دنیا ہن پرانی دے نظام بدلے جان گے
دنیا ہن پرانی دے نظام بدلے جان گے
- حبیب جالب
- May 17, 2023
- 470
اک شاعر سی جالب
اک شاعر سی جالب
- admin
- May 9, 2023
- 457
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
- admin
- April 23, 2023
- 413
ہر چند کوئی خواب مکمل نہیں ہوا
ہر چند کوئی خواب مکمل نہیں ہوا
- admin
- April 21, 2023
- 697
الوداع الوداع ماہ رمضان
الوداع الوداع ماہ رمضان
- admin
- April 21, 2023
- 237