اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ھُوا-پروین شاکر
- پروین شاکر
admin
- 612
اگرچہ تجھ سے بہت اختلاف بھی نہ ھُوا
مگریہ دل تیری جانب سےصاف بھی نہ ھُوا
تعلقات کے برزخ میں ہی رکھا مجھ کو
وہ میرےحق میں نہ تھااورخلاف بھی نہ ھُوا
عجب تھاجرمِ محبت کہ جس پہ دل نے میرے
سزا بھی پائی نہیں ، اور معاف بھی نہ ھُوا
ملامتوں میں کہاں سانس لےسکیں گےوہ لوگ
کہ جن سے ، کوئے جفا کا طواف بھی نہ ھُوا
عجب نہیں ہے ، کہ دل پر جمی ملی کائی
بہت دنوں سےتو یہ حوض صاف بھی نہ ھُوا
ھوائے دہر ، ہمیں کس لیئے بجھاتی ہے
ہمیں تو تجھ سے کبھی اختلاف بھی نہ ھُوا