یاد کیا آئیں گے وہ لوگ جو آئے نہ گئے – پروین شاکر

یاد کیا آئیں گے وہ لوگ جو آئے نہ گئے

یاد کیا آئیں گے وہ لوگ جو آئے نہ گئے
کیا پذیرائی ہو اُن کی جو بُلائے نہ گئے


یاد کیا آئیں گے وہ لوگ جو آئے نہ گئے
کیا پذیرائی ہو ان کی جو بُلائے نہ گئے


یاد کیا آئیں گے وہ لوگ جو آئے نہ گئے
کیا پذیرائی ہو اُن کی جو بُلائے نہ گئے


رات بھر میں نے کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھا
رنگ وہ پھیلے کہ نیندوں سے چُرائے نہ گئے

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

5 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *