میں بے کسی کا مزار ہوں
میں بے کسی کا مزار ہوں
میرا رنگ روپ بگڑ گیا
کوئی اپنا مجھ دے بچھڑ گیا
کہے فاتحہ کوئی آئے کیوں
کوئی چار پھول چڑہائے کیوں
کوئی آکے شمع جلائے کیوں
دو اشک موتی گرائے کیوں
میں کب کسی کی یاد ہوں
ہاں میں بے کسی کا مزار ہوں
مزیدپڑھیں
Tags: گل چیدہ