غم دل رخ سے عیاں ہو یہ ضروری تو نہیں– ساحر لدھیانوی شعر کدہ November 19, 2022 0 155 1 minute read غم دل رخ سے عیاں ہو یہ ضروری تو نہیں غم دل رخ سے عیاں ہو یہ ضروری تو نہیں عشق رسوائے جہاں ہو یہ ضروری تو نہیں لب پہ ہر وقت فغاں ہو یہ ضروری تو نہیں ہم نوا دل کی زباں ہو یہ ضروری تو نہیں جان تنہا پہ گزر جائیں ہزاروں صدمے آنکھ سے اشک رواں ہو یہ ضروری تو نہیں مل ہی جائے گی کہیں ڈھونڈھنے والے کو بہار ہر گلستاں میں خزاں ہو یہ ضروری تو نہیں ہم جسے اپنی زباں سے بھی نہ کہنے پائیں وہ محبت کا بیاں ہو یہ ضروری تو نہیں ان کی آنکھوں میں چھلک آئے ہیں آنسو جس سے وہ مرے دل کا دھواں ہو یہ ضروری تو نہیں ضبط بھی ہوتا ہے انداز جنوں میں شامل آرزو شعلہ بہ جاں ہو یہ ضروری تو نہیں آرزوؤں کی بھی اک بھیڑ ہے شہر دل میں حسرتوں کا ہی نشاں ہو یہ ضروری تو نہیں سوچ کر وادی الفت میں قدم رکھ ساحرؔ صرف دل ہی کا زیاں ہو یہ ضروری تو نہیں ساحر لدھیانوی Related