ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی – قمرجلالوی
- قمر جلالوی
قمر جلالوی
- 301
ختم شب قصہ مختصر نہ ہوئی
شمع گل ہو گئی سحر نہ ہوئی
روئے شبنم جلا جو گھر میرا
پھول کی کم ہنسی مگر نہ ہوئی
حشر میں بھی وہ کیا ملیں گے ہمیں
جب ملاقات عمر بھر نہ ہوئی
آئینہ دیکھ کر یہ کیجیے شکر
آپ کو آپ کی نظر نہ ہوئی
سب تھے محفل میں ان کی محو جمال
ایک کو ایک کی خبر نہ ہوئی
سینکڑوں رات کے کئے وعدے
ان کی رات آج تک قمر نہ ہوئی
مزید پڑھیں
Related Posts:
Tags: اردو شاعری