منانے آئے ہو دنیا میں جب سے روٹھ گیا -قمرجلالوی

منانے آئے ہو دنیا میں جب سے روٹھ گیا

یہ ایسی بات ہے جو درگزر نہیں ہوتی

 

پھروں گا حشر میں کس کس سے پوچھتا تم کو

وہاں کسی کو کسی کی خبر نہیں ہوتی

 

کسی غریب کے نالے ہیں آپ کیوں چونکے

حضور شب کو اذان سحر نہیں ہوتی

 

یہ مانا آپ قسم کھا رہے ہیں وعدوں پر

دل حزیں کو تسلی مگر نہیں ہوتی

 

تمہیں دعائیں کرو کچھ مریض غم کے لئے

کہ اب کسی کی دعا کارگر نہیں ہوتی

 

بس آج رات کو تیماردار سو جائیں

مریض اب نہ کہے گا سحر نہیں ہوتی

 

قمر یہ شام فراق اور اضطراب سحر

ابھی تو چار پہر تک سحر نہیں ہوتی

مزید پڑھیں

قمر جلالوی

Related post