رنج فراق یار میں رسوا نہیں ہوا – منیر نیازی
- شعر کدہ
منیر نیازی
- 418
رنج فراق یار میں رسوا نہیں ہوا
اتنا میں چپ ہوا کہ تماشہ نہیں ہوا
ایسا سفر ہے جس میں کوئی ہمسفر نہیں
رستہ ہے اس طرح کا کہ دیکھا نہیں ہوا
مشکل ہوا ہے رہنا ہمیں اس دیار میں
برسوں یہاں رہے ہیں یہ اپنا نہیں ہوا
وہ کام شاہ شہر سے یا شہر سے ہوا
جو کام بھی ہوا یہاں اچھا نہیں ہوا
ملنا تھا ایک بار اسے پھر کہیں منیر
ایسا میں چاہتا تھاپر ایسا نہیں ہوا