اے دل بے قرار چپ ہو جا -ساغر صدیقی

اے دل بے قرار چپ ہو جا

اے دل بے قرار چپ ہو جا

جا چکی ہے بہار چپ ہو جا

 

اب نہ آئیں گے روٹھنے والے

دیدۂ اشک بار چپ ہو جا

 

جا چکا کاروان لالہ و گل

اڑ رہا ہے غبار چپ ہو جا

 

چھوٹ جاتی ہے پھول سے خوشبو

روٹھ جاتے ہیں یار چپ ہو جا

 

ہم فقیروں کا اس زمانے میں

کون ہے غم گسار چپ ہو جا

 

حادثوں کی نہ آنکھ کھل جائے

حسرت سوگوار چپ ہو جا

 

گیت کی ضرب سے بھی اے ساغر

ٹوٹ جاتے ہیں تار چپ ہو جا

 

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *