آہن کی سرخ تال پہ ہم رقص کر گئے – ساغرصدیقی

آہن کی سرخ تال پہ ہم رقص کر گئے

آہن کی سرخ تال پہ ہم رقص کر گئے

تقدیر تیری چال پہ ہم رقص کر گئے

 

پنچھی بنے تو رفعت افلاک پر اڑے

اہل زمیں کے حال پہ ہم رقص کر گئے

 

کانٹوں سے احتجاج کیا ہے کچھ اس طرح

گلشن کی ڈال ڈال پہ ہم رقص کر گئے

 

واعظ فریب شوق نے ہم کو لبھا لیا

فردوس کے خیال پہ ہم رقص کر گئے

 

ہر اعتبار حسن نظر سے گزر گئے

ہر حلقہ ہائے جال پہ ہم رقص کر گئے

 

مانگا بھی کیا تو قطرۂ چشم تصرفات

ساغر ترے سوال پہ ہم رقص کر گئے

 

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *