چاندنی کو رسول کہتا ہوں – ساغر صدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 335
چاندنی کو رسول کہتا ہوں
بات کو با اصول کہتا ہوں
جگمگاتے ہوئے ستاروں کو
تیرے پاؤں کی دھول کہتا ہوں
جو چمن کی حیات کو ڈس لے
اس کلی کو ببول کہتا ہوں
اتفاقاً تمہارے ملنے کو
زندگی کا حصول کہتا ہوں
آپ کی سانولی سی مورت کو
ذوق یزداں کی بھول کہتا ہوں
جب میسر ہوں ساغر و مینا
برق پاروں کو پھول کہتا ہوں
مزید پڑھیں
Tags: اردو شاعری