غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
- January 19, 2023
- 0
- 121
- 5 minutes read
غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں
غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں
لوگ اب زندگی کے مجرم ہیں
اور کوئی گناہ یاد نہیں
سجدہ بے خودی کے مجرم ہیں
استغاثہ ہے راہ و منزل کا
راہزن رہبری کے مجرم ہیں
مے کدے میں یہ شور کیسا ہے
بادہ کش بندگی کے مجرم ہیں
دشمنی آپ کی عنایت ہے
ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں
ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ جا
خدمت آدمی کے مجرم ہیں
کچھ غزالان آگہی ساغرؔ
نغمہ و شاعری کے مجرم ہیں
مزید پڑھیں
Related
Tags: urdu poetry