اس درجہ عشق موجب رسوائی بن گیا – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 473
اس درجہ عشق موجب رسوائی بن گیا
میں آپ اپنے گھر کا تماشائی بن گیا
دیر و حرم کی راہ سے دل بچ گیا مگر
تیری گلی کے موڑ پہ سودائی بن گیا
بزم وفا میں آپ سے اک پل کا سامنا
یاد آ گیا تو عہد شناسائی بن گیا
بے ساختہ بکھر گئی جلووں کی کائنات
آئینہ ٹوٹ کر تری انگڑائی بن گیا
دیکھی جو رقص کرتی ہوئی موج زندگی
میرا خیال وقت کی شہنائی بن گیا
مزید پڑھیں
Related Posts:
Tags: اردو شاعری