جام ٹکراو ~ وقت نازک ہے – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 440
جام ٹکراو ~ وقت نازک ہے
رنگ چھلکاو ~ وقت نازک ہے
حسرتوں کی حسین قبروں پر
پھول برساؤ! وقت نازک ہے
اک فریب اور زندگی کے لیے
ہاتھ پھیلاو ~وقت نازک ہے
رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا
اب تو آ جاو وقت نازک ہے
تشنگی تشنگی ~ ارے توبہ
زلف لہراؤ ~ وقت نازک ہے
بزم ساغر ہے گوش بر آواز
کچھ تو فرماو ~وقت نازک ہے
مزید پڑھیں