جذبۂ سوز طلب کو بے کراں کرتے چلو – ساغرصدیقی

جذبۂ سوز طلب کو بے کراں کرتے چلو

جذبۂ سوز طلب کو بے کراں کرتے چلو

کو بہ کو روشن چراغ کارواں کرتے چلو

 

چشم ساقی پر تبسم میکدہ بہکا ہوا

آؤ قسمت کو حریف کہکشاں کرتے چلو

 

چھین لاؤ آسماں سے مہر و مہ کی عظمتیں

اور ٹوٹے جھونپڑوں کو ضو فشاں کرتے چلو

 

زندگی کو لوگ کہتے ہیں برائے بندگی

زندگی کٹ جائے گی ذکر بتاں کرتے چلو

 

جن سے زندہ ہو یقین و آگہی کی آبرو

عشق کی راہوں میں کچھ ایسے گماں کرتے چلو

 

ہر نفس اے جینے والو شغل پیمانہ رہے

بے خودی کو زندگی کا پاسباں کرتے چلو

 

چھیڑ کر ساغرؔ کسی کے گیسوؤں کی داستاں

ان شگوفوں کو ذرا شعلہ زباں کرتے چلو

 

مزید پڑھیں

admin

http://fruit-chat.com

میری موج میری سوچ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے