مسکراؤ بہار کے دن ہیں – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 311
مسکراؤ بہار کے دن ہیں
مسکراؤ بہار کے دن ہیں
گل کھلاؤ بہار کے دن ہیں
دختران چمن کے قدموں پر
سر جھکاؤ بہار کے دن ہیں
مے نہیں ہے تو اشک غم ہی سہی
پی بھی جاؤ بہار کے دن ہیں
تم گئے رونق بہار گئی
تم نہ جاؤ بہار کے دن ہیں
ہاں کوئی واردات ساغر و مے
کچھ سناؤ بہار کے دن ہیں
مزید پڑھیں