لا اک خم شراب کہ موسم خراب ہے – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
- January 19, 2023
- 0
- 104
- 4 minutes read
لا اک خم شراب کہ موسم خراب ہے
لا اک خم شراب کہ موسم خراب ہے
کر کوئی انقلاب کہ موسم خراب ہے
زلفوں کو بے خودی کی ردا میں لپیٹ دے
ساقی پئے شباب کہ موسم خراب ہے
جام و سبو کے ہوش ٹھکانے نہیں رہے
مطرب اٹھا رباب کہ موسم خراب ہے
غنچوں کو اعتبار طلوع چمن نہیں
رخ سے الٹ نقاب کہ موسم خراب ہے
اے جاں! کوئی تبسم رنگیں کی واردات
پھیکا ہے ماہتاب کہ موسم خراب ہے
مزید پڑھیں
Related
Tags: urdu poetry