پوچھا کسی نے حال کسی کا تو رو دئیے – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 300
پوچھا کسی نے حال کسی کا تو رو دئیے
پانی میں عکس چاند کا دیکھا تو رو دئیے
نغمہ کسی نے ساز پہ چھیڑا تو رو دئیے
غنچہ کسی نے شاخ سے توڑا تو رو دئیے
اڑتا ہوا غبار سر راہ دیکھ کر
انجام ہم نے عشق کا سوچا تو رو دئیے
بادل فضا میں آپ کی تصویر بن گئے
سایہ کوئی خیال سے گزرا تو رو دئیے
رنگ شفق سے آگ شگوفوں میں لگ گئی
ساغر ہمارے ہاتھ سے چھلکا تو رو دئیے
مزیدپڑھیں
Related Posts:
Tags: اردو شاعری