زخم دل پر بہار دیکھا ہے – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 301
زخم دل پر بہار دیکھا ہے
کیا عجب لالہ زار دیکھا ہے
جن کے دامن میں کچھ نہیں ہوتا
ان کے سینوں میں پیار دیکھا ہے
خاک اڑتی ہے تیری گلیوں میں
زندگی کا وقار دیکھا ہے
تشنگی ہے صدف کے ہونٹوں پر
گل کا سینہ فگار دیکھا ہے
ساقیا! اہتمام بادہ کر
وقت کو سوگوار دیکھا ہے
جذبۂ غم کی خیر ہو ساغرؔ
حسرتوں پر نکھار دیکھا ہے
مزید پڑھیں
Related Posts:
Tags: اردو شاعری