تجھے عشق ہو خدا کرے
تجھے عشق ہو خدا کرے
تجھے کوئی اس سے جدا کرے
تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جائیں
تیری آنکھ پر نم رہا کرے
تو جسے بھی دیکھ کے رک پڑے
وہ نظر جھکا کر چلا کرے
تو اسی کی بات سنا کرے
تو اسی کی بات کیا کرے
تجھے دوستی بھی نہ آئے راس
تو تنہا تنہا رہا کرے
تجھے ہجر کی وہ جھڑی لگے
تو ملن کی ہر پل دعا کرے
تیرے خواب بکھریں ٹوٹ کر
تو کرچی کرچی چناکرے
تجھے عشق پر ہو یقیں
اسے تسبیحوں پر پڑھاکرے
پھر میں کہوں کہ عشق ڈھونگ ہے
تو نہیں نہیں کی صدا کرے