Tags :urdu poetry

نویداسلم

چلو اب لوٹ آو تم۔۔

چلو اب لوٹ آو تم  ہاں اب لوٹ آو تم سنو تم نے کہا تھا نامجھے جذبہ محبت سے کبھی جو تم پکارو گےمیں اس دن لوٹ آؤں گیتو دیکھو نا کئی لمحوںکئی سالوں کئی صدیوں سے تیرا رستہ تکتی یہ میری منتظر آنکھیںمیرے دل کی یہ دھڑکن اور بے ربط سی سانسیں بس تمہارا […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

وہ جو میرے پاس سے ہو کر کسی کے گھر

Trending ناموری کا راز کیا ہے ؟ نئی نسل کی تباہی کا ذمہ دار کون؟ میلہ-توشہ خانہ پارٹ 2 میلہ میرجعفرنمک حرام سپہ سالار تھا؟ وہ جو میرے پاس سے ہو کر کسی کے گھر گیا   وہ جو میرے پاس سے ہو کر کسی کے گھر گیا ریشمی ملبوس کی خوشبو سے جادو کر […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

ہنسی چھپا بھی گیا اور نظر ملا بھی گیا

ہنسی چھپا بھی گیا اور نظر ملا بھی گیا   ہنسی چھپا بھی گیا اور نظر ملا بھی گیا یہ اک جھلک کا تماشا جگر جلا بھی گیا اٹھا تو جا بھی چکا تھا عجیب مہماں تھاصدائیں دے کے مجھے نیند سے جگا بھی گیا غضب ہوا جو اندھیرے میں جل اٹھی بجلیبدن کسی کا […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

امتحاں ہم نے دیئے اس دار فانی میں بہت

امتحاں ہم نے دیئے اس دار فانی میں بہت   امتحاں ہم نے دیئے اس دار فانی میں بہترنج کھینچے ہم نے اپنی لا مکانی میں بہت وہ نہیں اس سا تو ہے خواب بہار جاوداںاصل کی خوشبو اڑی ہے اس کے ثانی میں بہت رات دن کے آنے جانے میں یہ سونا جاگنافکر والوں […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

نیل فلک کے اسم میں نقش اسیر کے سبب

نیل فلک کے اسم میں نقش اسیر کے سبب نیل فلک کے اسم میں نقش اسیر کے سبب حیرت ہے آب و خاک میں ماہ منیر کے سبب بن میں علاحدگی سی ہے اس کے جمال سبز سےدائم فضا فراق کی شجر‌ پیر کے سبب وسعت شہر تنگ دل سرما کی صبح سرد میںجاگی ہے […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

ہے اس گل رنگ کا دیوار ہونا

ہے اس گل رنگ کا دیوار ہونا   ہے اس گل رنگ کا دیوار ہوناکہ جیسے خواب سے بیدار ہونا بتاتی ہے مہک دست حنا کیکسی در کا پس دیوار ہونا اسے رکھتا ہے صحراؤں میں حیراںدل شاعر کا پراسرار ہونا کمال شوق کا حاصل یہی ہےہمارا شہر سے بے زار ہونا فراق آغاز ہے […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

سحر کے خواب کا مجھ پر اثر کچھ دیر رہنے

سحر کے خواب کا مجھ پر اثر کچھ دیر رہنے دو کسی کے حال کی مجھ کو خبر کچھ دیر رہنے دو جڑے ہیں ان سے نادیدہ پرانے بام و دروازے نئے شہروں میں یہ ویران گھر کچھ دیر رہنے دو کہیں گزرے ہوئے ایام پھر واپس نہ آ جائیں دل بے خوف میں اس […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

چاند نکلا ہے سر قریہ ظلمت دیکھو

چاند نکلا ہے سر قریہ ظلمت دیکھو   چاند نکلا ہے سر قریہ ظلمت دیکھو ہو گئی کیسی سیہ خانوں کی رنگت دیکھو سامنے جو ہے اسے آنکھ کا دھوکا سمجھو ان دیاروں کو سدا خواب کی صورت دیکھو سیر ہے جیسے کوئی، ایسے جہاں سے گزرو دور تک پھیلا ہے اک عرصۂ فرقت دیکھو […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو

اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو   اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستواس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو یہ اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد تنہائیوں کا زہر ہے اور ہم ہیں دوستو لائی ہے اب اڑا کے گئے موسموں کی باس برکھا کی […]مزید پڑھیے

منیر نیازی

اک تیز تیر تھا کہ لگا اور نکل گیا –

اک تیز تیر تھا کہ لگا اور نکل گیا   ماری جو چیخ ریل نے جنگل دہل گیا اک تیز تیر تھا کہ لگا اور نکل گیا سویا ہوا تھا شہر کسی سانپ کی طرح میں دیکھتا ہی رہ گیا اور چاند ڈھل گیا خواہش کی گرمیاں تھیں عجب ان کے جسم میں خوباں کی […]مزید پڑھیے