• 12/12/2023

یہ رات اس درد کا شجر ہے – فیض احمد فیض

یہ رات اس درد کا شجر ہے

جو مجھ سے تجھ سے عظیم تر ہے

عظیم تر ہے کہ اس کی شاخوں
میں لاکھ مشعل بکف ستاروں

کے کارواں گھر کے کھو گئے ہیں
ہزار مہتاب اس کے سائے

میں اپنا سب نور رو گئے ہیں
یہ رات اس درد کا شجر ہے

جو مجھ سے تجھ سے عظیم تر ہے
مگر اسی رات کے شجر سے

یہ چند لمحوں کے زرد پتے
گرے ہیں اور تیرے گیسوؤں میں

الجھ کے گلنار ہو گئے ہیں
اسی کی شبنم سے خامشی کے

یہ چند قطرے تری جبیں پر
برس کے ہیرے پرو گئے ہیں

مزید پڑھیں

فیض احمد فیض کی شاعری

Related post