• 11/12/2023

کچھ لوگ خیالوں سے چلے جائیں تو سوئیں

کچھ لوگ خیالوں سے چلے جائیں تو سوئیں

بیتے ہوئے دن رات نہ یاد آئیں تو سوئیں

چہرے جو کبھی ہم کو دکھائی نہیں دیں گے

آ آ کے تصور میں نہ تڑپائیں تو سوئیں

برسات کی رت کے وہ طرب ریز مناظر

سینے میں نہ اک آگ سی بھڑکائیں تو سوئیں

صبحوں کے مقدر کو جگاتے ہوئے مکھڑے

آنچل جو نگاہوں میں نہ لہرائیں تو سوئیں

محسوس یہ ہوتا ہے ابھی جاگ رہے ہیں

لاہور کے سب یار بھی سو جائیں تو سوئیں

حبیب جالب

حبیب جالب کی انقلابی شاعری

Avatar of حبیب جالب

حبیب جالب

Related post