• 11/12/2023

نظر نظر میں لیے تیرا پیار پھرتے ہیں

نظر نظر میں لیے تیرا پیار پھرتے ہیں

مثال موج نسیم بہار پھرتے ہیں

ترے دیار سے ذروں نے روشنی پائی

ترے دیار میں ہم سوگوار پھرتے ہیں

یہ حادثہ بھی عجب ہے کہ تیرے دیوانے

لگائے دل سے غم روزگار پھرتے ہیں

لئے ہوئے ہیں دو عالم کا درد سینے میں

تری گلی میں جو دیوانہ وار پھرتے ہیں

بہار آ کے چلی بھی گئی مگر جالبؔ

ابھی نگاہ میں وہ لالہ زار پھرتے ہیں

حبیب جالب

حبیب جالب کی انقلابی شاعری

Avatar of حبیب جالب

حبیب جالب

Related post