ہر چند کوئی خواب مکمل نہیں ہوا
ہر چند کوئی خواب مکمل نہیں ہوا
میں اسکے باوجود بھی پاگل نہیں ہوا
جاری ہے حادثوں کا سفر اسطرح کہ بس
اک حادثہ جو آج ہوا کل نہیں ہوا
اک عمر کی طویل مسافت کے باوجود
میں چل رہا ہوں میرا بدن شل نہیں ہوا
بچھڑے ہوئے تو اک زمانہ ہوا مگر
وہ شخص میری انکھ سے اوجھل نہیں ہوا
ساقی فاروقی
خوب سے ہے خوب تر
0
491
رات اماؤس
2
716