• 12/12/2023

میں کل تنہا تھا خلقت سو رہی تھی

میں کل تنہا تھا خلقت سو رہی تھی

مجھے خود سے بھی وحشت ہو رہی تھی

اسے جکڑا ہوا تھا زندگی نے

سرہانے موت بیٹھی رو رہی تھی

کھلا مجھ پر کہ میری خوش نصیبی

مرے رستے میں کانٹے بو رہی تھی

مجھے بھی نارسائی کا ثمر دے

مجھے تیری تمنا جو رہی تھی

مرا قاتل مرے اندر چھپا تھا

مگر بد نام خلقت ہو رہی تھی

بغاوت کر کے خود اپنے لہو سے

غلامی داغ اپنے دھو رہی تھی

لبوں پر تھا سکوت مرگ لیکن

مرے دل میں قیامت سو رہی تھی

بجز موج فنا دنیا میں محسنؔ

ہماری جستجو کس کو رہی تھی

محسن نقوی

محسن نقوی کی شاعری

Avatar of محسن نقوی

محسن نقوی

Related post