جو امن اور آزادی کی جدوجہد میں کام آئے یہ کون سخی ہیں جن کے لہو کی اشرفیاں، چھن چھن، چھن چھن، دھرتی کے پیہم پیاسے کشکول میں ڈھلتی جاتی ہیں کشکول کو بھرتی جاتی جاتی ہیں یہ کون جواں ہیں ارضِ عجم یہ لکھ لُٹ جن کے جسموں کے بھرپور جوانی کا کندن یوں […]Read More
فکر دلداریِ گلزار کروں یا نہ کروں ذکرِ مرغانِ گرفتار کروں یا نہ کروں قصۂ سازشِ اغیار کہوں یا نہ کہوں شکوۂ یارِ طرحدار کروں یا نہ کروں جانے کیا وضع ہے اب رسمِ وفا کی اے دل وضعِ دیرینہ پہ اصرار کروں یا نہ کروں جانے کس رنگ میں تفسیر کریں اہلِ ہوس مدحِ […]Read More
فیض احمد فیض کی شاعری حسینۂ خیال سے – فیض احمد فیض 0 360 چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز – فیض احمد فیض 0 514 بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض 5 375 ایرانی طلبا کے نام 0 204 نثار میں تیری گلیوں کے اے وطن – […]Read More
روش روش ہے وہی انتظار کا موسم نہیں ہے کوئی بھی موسم، بہار کا موسم گراں ہے دل پہ غمِ روزگار کا موسم ہے آزمائشِ حسنِ نگار کا موسم خوشا نظارۂ رخسارِ یار کی ساعت خوشا قرارِ دلِ بے قرار کا موسم حدیثِ بادہ و ساقی نہیں تو کس مصرف حرامِ ابرِ سرِ کوہسار کا […]Read More
ہم پرورشِ لوح قلم کرتے رہیں گے جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے اسبابِ غمِ عشق بہم کرتے رہیں گے ویرانیِ دوراں پہ کرم کرتے رہیں گے ہاں تلخیِ ایام ابھی اور بڑھے گی ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے منظور یہ تلخی، یہ ستم ہم کو گوارا دم ہے […]Read More
سالہا سال یہ بے آسرا جکڑے ہوئے ہاتھ رات کے سخت و سیہ سینے میں پیوست رہے جس طرح تنکا سمندر سے ہو سر گرمِ ستیز جس طرح تیتری کہسار پہ یلغار کرے اور اب رات کے سنگین و سیہ سینے میں اتنے گھاؤ ہیں کہ جس سمت نظر جاتی ہے جا بجا نور نے […]Read More