وہ آغاز محبت کا زمانہ – قمر جلالوی
- قمر جلالوی
قمر جلالوی
- 09/02/2023
- 437
وہ آغاز محبت کا زمانہ
ذرا سی بات بنتی تھی فسانہ
قفس کو کیوں سمجھ لوں آشیانہ
ابھی تو کروٹیں لے گا زمانہ
یہ کہہ کر صبر کرتے ہیں ستم پر
ہمارا بھی کبھی ہوگا زمانہ
قفس سے بھی نکالا جا رہا ہوں
کہاں لے جائے دیکھو آب و دانہ
غرور اتنا نہ کر تیر ستم پر
کہ اکثر چوک جاتا ہے نشانہ
اگر بجلی کا ڈر ہوگا تو ان کو
بلندی پر ہے جن کا آشیانہ
کہانی درد دل کی سن کے پوچھا
قمر سچ کہہ یہ کس کا ہے فسانہ
مزید پڑھیں
Tags: اردو شاعری