آہن کی سرخ تال پہ ہم رقص کر گئے – ساغرصدیقی
- ساغر صدیقی
ساغر صدیقی
- 18/01/2023
- 385
آہن کی سرخ تال پہ ہم رقص کر گئے
تقدیر تیری چال پہ ہم رقص کر گئے
پنچھی بنے تو رفعت افلاک پر اڑے
اہل زمیں کے حال پہ ہم رقص کر گئے
کانٹوں سے احتجاج کیا ہے کچھ اس طرح
گلشن کی ڈال ڈال پہ ہم رقص کر گئے
واعظ فریب شوق نے ہم کو لبھا لیا
فردوس کے خیال پہ ہم رقص کر گئے
ہر اعتبار حسن نظر سے گزر گئے
ہر حلقہ ہائے جال پہ ہم رقص کر گئے
مانگا بھی کیا تو قطرۂ چشم تصرفات
ساغر ترے سوال پہ ہم رقص کر گئے
مزید پڑھیں
Tags: اردو شاعری