• 11/12/2023

Tags :شاعری

استاد دامن

تیرا دل اک تے جان دو

تیرا دل اک اے جان دوکدے لاویں کوہ طور تے ڈیرےکدی وسیں شاہ رگ توں نیڑےتیرے گھل گھلیویں مینوںپاندے نیں پئے ایہ کنسوتیرا دل اک اے جاں دو اپ کہیں توں مینوں منوایہ پتھر نیں پتھر بھنوسپے توں بت خانے جا کےبتاں دے وچ کرناں ایں لوتیرا دل اک ے جان دو دو بندے توں […]Read More

شعر کدہ

تجھے عشق ہو خدا کرے

تجھے عشق ہو خدا کرےتجھے کوئی اس سے جدا کرے تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جائیںتیری آنکھ پر نم رہا کرے تو جسے بھی دیکھ کے رک پڑےوہ نظر جھکا کر چلا کرے تو اسی کی بات سنا کرےتو اسی کی بات کیا کرے تجھے دوستی بھی نہ آئے راستو تنہا تنہا رہا کرے تجھے ہجر […]Read More

فروٹ

گولیوں سے یہ جواں آگ نہ بجھ پائے گی

گولیوں سے یہ جواں آگ نہ بجھ پائے گی گیس پھینکو گے تو کچھ اور بھی لہرائے گی یہ جواں آگ جو ہر شہر میں جاگ اٹھی ہے تیرگی دیکھ کے اس آگ کو بھاگ اٹھی ہے کب تلک اس سے بچاؤ گے تم اپنے داماں یہ جواں آگ جلا دے گی تمہارے ایواں یہ […]Read More

فروٹ

جمہوریت

دس کروڑ انسانو! زندگی سے بیگانو! صرف چند لوگوں نے حق تمہارا چھینا ہے خاک ایسے جینے پر یہ بھی کوئی جینا ہے بے شعور بھی تم کو بے شعور کہتے ہیں سوچتا ہوں یہ ناداں کس ہوا میں رہتے ہیں اور یہ قصیدہ گو فکر ہے یہی جن کو ہاتھ میں علم لے کر […]Read More

فیض احمد فیض

زنداں کی ایک صبح

رات باقی تھی ابھی جب سرِ بالیں آ کر چاند نے مجھ سے کہا۔’’جاگ سحر آئی ہے جاگ اس شب جو مئے خواب ترا حصہ تھی جام کے لب سے تہِ جام اتر آئی ہے’’ عکسِ جاناں کو وداع کر کے اُٹھی میری نظر شب کے ٹھہرے ہوئے پانی کی سیہ چادر پر جا بجا […]Read More

فیض احمد فیض

زنداں کی ایک شام

شام کے پیچ و خم ستاروں سے زینہ زینہ اُتر رہی ہے رات یوں صبا پاس سے گزرتی ہے جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات صحنِ زنداں کے بے وطن اشجار سرنگوں ،محو ہیں بنانے میں دامنِ آسماں پہ نقش و نگار شانۂ بام پر دمکتا ہے مہرباں چاندنی کا دستِ جمیل خاک […]Read More

فیض احمد فیض

فکر دلداریِ گلزار کروں یا نہ کروں

فکر دلداریِ گلزار کروں یا نہ کروں ذکرِ مرغانِ گرفتار کروں یا نہ کروں قصۂ سازشِ اغیار کہوں یا نہ کہوں شکوۂ یارِ طرحدار کروں یا نہ کروں جانے کیا وضع ہے اب رسمِ وفا کی اے دل وضعِ دیرینہ پہ اصرار کروں یا نہ کروں جانے کس رنگ میں تفسیر کریں اہلِ ہوس مدحِ […]Read More

فیض احمد فیض

ترانہ

فیض احمد فیض کی شاعری حسینۂ خیال سے – فیض احمد فیض 0 360 چند روز اور مری جان فقط چند ہی روز – فیض احمد فیض 0 514 بہت سیاہ ہے یہ رات لیکن – فیض احمد فیض 5 375 ایرانی طلبا کے نام 0 204 نثار میں تیری گلیوں کے اے وطن – […]Read More

فیض احمد فیض

تمہارے حسن کے نام

سلام لکھتا ہے شاعر تمہارے حسن کے نام بکھر گیا جو کبھی رنگِ پیرہن سرِ بام نکھر گئی ہے کبھی صبح، دوپہر ، کبھی شام کہیں جو قامتِ زیبا پہ سج گئی ہے قبا چمن میں سرو و صنوبر سنور گئے ہیں تمام بنی بساطِ غزل جب ڈبو لیے دل نے تمہارے سایۂ رخسار و […]Read More

فیض احمد فیض

طوق و دار کا موسم

روش روش ہے وہی انتظار کا موسم نہیں ہے کوئی بھی موسم، بہار کا موسم گراں ہے دل پہ غمِ روزگار کا موسم ہے آزمائشِ حسنِ نگار کا موسم خوشا نظارۂ رخسارِ یار کی ساعت خوشا قرارِ دلِ بے قرار کا موسم حدیثِ بادہ و ساقی نہیں تو کس مصرف حرامِ ابرِ سرِ کوہسار کا […]Read More

فیض احمد فیض

لوح قلم

ہم پرورشِ لوح قلم کرتے رہیں گے جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے اسبابِ غمِ عشق بہم کرتے رہیں گے ویرانیِ دوراں پہ کرم کرتے رہیں گے ہاں تلخیِ ایام ابھی اور بڑھے گی ہاں اہلِ ستم، مشقِ ستم کرتے رہیں گے منظور یہ تلخی، یہ ستم ہم کو گوارا دم ہے […]Read More

فیض احمد فیض

سیاسی لیڈر کے نام

سالہا سال یہ بے آسرا جکڑے ہوئے ہاتھ رات کے سخت و سیہ سینے میں پیوست رہے جس طرح تنکا سمندر سے ہو سر گرمِ ستیز جس طرح تیتری کہسار پہ یلغار کرے اور اب رات کے سنگین و سیہ سینے میں اتنے گھاؤ ہیں کہ جس سمت نظر جاتی ہے جا بجا نور نے […]Read More